میرا دل بھی شوق سے توڑو ایک تجربہ اور سہی
لاکھ کھلونے توڑ چکے ہو ایک کھلونا اور سہی
رات ہے غم کی آج بجھا دو جلتا ھوا ھر ایک چراغ
دل میں اندھیرا ہو ہی چکا ہے گھر میں اندھیرا اور سہی
دم ہے نکلتا ایک عاشق کا بھیڑ ہے آکر دیکھ تو لو
لاکھ تماشے دیکھیں ہونگے ایک تماشہ اور سہی
خنجر لے کر سوچتے کیا ہو قتل مراد بھی کر ڈالو
داغ ہیں سو دامن پہ تمہارے ایک اضافہ اور سہی
لاکھ کھلونے توڑ چکے ہو ایک کھلونا اور سہی
رات ہے غم کی آج بجھا دو جلتا ھوا ھر ایک چراغ
دل میں اندھیرا ہو ہی چکا ہے گھر میں اندھیرا اور سہی
دم ہے نکلتا ایک عاشق کا بھیڑ ہے آکر دیکھ تو لو
لاکھ تماشے دیکھیں ہونگے ایک تماشہ اور سہی
خنجر لے کر سوچتے کیا ہو قتل مراد بھی کر ڈالو
داغ ہیں سو دامن پہ تمہارے ایک اضافہ اور سہی
No comments:
Post a Comment