شاید
پھر اسی راہ گزر پر شاید
ہم کبھی مل سکیں مگر شاید
جان پہچان سے کیا ہوگا
پھر بھی اے دوست غور کر شاید
منتظر جن کے ہم رہے تم ہو
مل گۓ اور ہمسفر شاید
جو بھی بچھڑے ہیں کب ملے ہیں فراز
پھر بھی تو انتظار کر شاید
پھر اسی راہ گزر پر شاید
ہم کبھی مل سکیں مگر شاید
جان پہچان سے کیا ہوگا
پھر بھی اے دوست غور کر شاید
منتظر جن کے ہم رہے تم ہو
مل گۓ اور ہمسفر شاید
جو بھی بچھڑے ہیں کب ملے ہیں فراز
پھر بھی تو انتظار کر شاید
No comments:
Post a Comment