Saturday, November 19, 2005

جی چاہے

جی چاہے تو شیشہ بن جا، جی چاہے پیمانہ بن جا
شیشہ پیمانہ کیا بننا، مہ بن جا، مہخانہ بن جا
جی چاہے تو شیشہ بن جا، جی چاہے پیمانہ بن جا
شیشہ پیمانہ کیا بننا، مہ بن جا، مہخانہ بن جا

مہ بن کر، مہخانہ بن کر، مستی کا افسانہ بن جا
مستی کا افسانہ بن کر، ہستی سے بیگانہ بن جا
ہستی سے بیگانہ ہونا، مستی کا افسانہ بننا
اس ہونے سے، اس بننے سے، اچھا ہے دیوانہ بن جا

ہستی سے بیگانہ ہونا، مستی کا افسانہ بننا
اس ہونے سے، اس بننے سے، اچھا ہے دیوانہ بن جا

دیوانہ بن جانے سے بھی، دیوانہ ہونا اچھا ہے
دیوانہ بن جانے سے بھی، دیوانہ ہونا اچھا ہے

دیوانہ ہونے سے اچھا، خاکِ درِ جاناناں بن جا
دیوانہ ہونے سے اچھا، خاکِ درِ جاناناں بن جا

خاکِ درِ جاناناں کیا ہے، اہلِ دل کی آنکھ کا سرمہ
خاکِ درِ جاناناں کیا ہے، اہلِ دل کی آنکھ کا سرمہ

شمع کے دل کی ٹھنڈک بن جا، نورِ دلِ پروانہ بن جا
شمع کے دل کی ٹھنڈک بن جا، نورِ دلِ پروانہ بن جا

سیکھ ذہین کے دل سے جلنا، کاہے کو ہر شمع پر جلنا
سیکھ ذہین کے دل سے جلنا، کاہے کو ہر شمع پر جلنا

اپنی آگ میں خود جل جاۓ، تو ایسا پروانہ بن جا
اپنی آگ میں خود جل جاۓ، تو ایسا پروانہ بن جا

سیکھ ذہین کے، سیکھ ذہین کے، سیکھ ذہین کے دل سےجلنا
تو ایسا پروانہ بن جا

Wednesday, November 16, 2005

شاید

شاید

پھر اسی راہ گزر پر شاید
ہم کبھی مل سکیں مگر شاید

جان پہچان سے کیا ہوگا
پھر بھی اے دوست غور کر شاید

منتظر جن کے ہم رہے تم ہو
مل گۓ اور ہمسفر شاید

جو بھی بچھڑے ہیں کب ملے ہیں فراز
پھر بھی تو انتظار کر شاید